Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Exclusive footage: Tiktoker Sana Yousaf's killer being presented in court Exclusive footage: Tiktoker Sana Yousaf's killer being presented in court Modi is the Temu version of Netanyahu, A poor copy - Bilawal mocks Modi, everyone laughed Modi is the Temu version of Netanyahu, A poor copy - Bilawal mocks Modi, everyone laughed More revelations in Sana Yousuf's murder case investigation More revelations in Sana Yousuf's murder case investigation Shut up and get out of my court - Judge gets angry on Hassan Muavia in blasphemy business case hearing Shut up and get out of my court - Judge gets angry on Hassan Muavia in blasphemy business case hearing New audio leak: FIA & extremists colluding to crush Pakistan’s justice system - Details by Ahmad Noorani New audio leak: FIA & extremists colluding to crush Pakistan’s justice system - Details by Ahmad Noorani Russia takes revenge on Ukraine with powerful missile strikes Russia takes revenge on Ukraine with powerful missile strikes



کراچی: سی آئی یو ٹی کے سربراہ ڈاکٹرادیب رضوی کے مطابق معروف سماجی شخصیت عبدالستار ایدھی کے دونوں گردے ناکارہ ہوگئے ہیں۔
سندھ انسٹی ٹیوٹ اور یورولوجی اینڈ ٹلانسپلانٹ کراچی کے سربراہ ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ عبدالستار ایدھی گزشتہ ایک ماہ سے زیر علاج ہیں، ذیابطیس کے باعث ان کے دونوں گردے ناکارہ ہوچکے ہیں اور اب وہ مکمل طور پر ڈائیلاسس کرا رہے ہیں جبکہ یہ سلسلہ گردے کی تبدیلی تک جاری رہے گا،عبدالستار ایدھی کے لئے ابھی گردے کا ڈونر تلاش کیا جارہا ہے جیسے ہی ڈونر ملے گا ان کا گردہ تبدیل کردیا جائے گا جب تک وہ ہفتہ وار بنیادوں پر ڈائیلاسز کرائیں گے۔
ڈاکٹر ادیب رضوی کا کہنا تھا کہ عبدالستار ایدھی نے انسانیت کی فلاح کے لئے بہت کام کئے ہیں ، اب معاشرے کو ان جیسے کئی ایدھی پیدا کرنا ہوں گے، ایک انسان کی جان بچانے سے بڑی نیکی کوئی اور نہیں، اگر معاشرے کا ہر فرد اپنے اعضا کے عطیے کی وصیت کردے تو یہ سب سے بڑا صدقہ جاریہ ہوگا کیونکہ ایک انسان اپنی موت پر 17 انسانوں کی جانیں بچا سکتا ہے۔
اس موقع پرعبدالستار ایدھی کا کہناتھا کہ وہ انسانیت کو ماننے والے ہیں اور وہ یہ سمجھتے ہیں کہ انسان اپنے گردے عطیہ کرنے سے مرتا نہیں بلکہ اپنی اوسط عمر سے زیادہ ہی جیتا ہے،معاشرے کو بھی چاہئے کہ ناصرف گردہ بلکہ دیگر اعضا بھی عطیہ کرنے کو قابل فخر سمجھیں تاکہ مختلف بیماریوں کے شکار انسانوں کی جانیں بچائی جاسکیں۔


Source: Express News





Advertisement





Popular Posts Follow Us on Social Media

Join Whatsapp Channel Follow Us on Twitter Follow Us on Instagram Follow Us on Facebook


Comments...