Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Faisla Suntey Hi Imran Khan Ke Chehre Ka Rang Urr Gaya - Gohar Butt Faisla Suntey Hi Imran Khan Ke Chehre Ka Rang Urr Gaya - Gohar Butt Laughter erupts in press conference on Shahid Khaqan Abbasi's interesting advice to Omar Ayub Laughter erupts in press conference on Shahid Khaqan Abbasi's interesting advice to Omar Ayub Faisal Vawda's reaction to Imran Khan's conviction in £190m case Faisal Vawda's reaction to Imran Khan's conviction in £190m case Nadeem Malik's views on Imran Khan's conviction in Al-Qadir trust case Nadeem Malik's views on Imran Khan's conviction in Al-Qadir trust case Aleem Khan's comments on Barrister Gohar's claim of meeting with Army Chief Aleem Khan's comments on Barrister Gohar's claim of meeting with Army Chief Why Trump invited Bilawal Bhutto to swearing-in ceremony? Sympathizers of Imran Khan in US - Rauf Klasra's vlog Why Trump invited Bilawal Bhutto to swearing-in ceremony? Sympathizers of Imran Khan in US - Rauf Klasra's vlog

'Khawateen Ko Sirf Jinsi Taskeen K Lie Bharti Karty Hain' Indian Paramilitary Force Member Resigned




خواتین کو صرف جنسی تسکین کیلئے بھرتی کرتے ہیں': بھارتی فورس کی خاتون افسر مستعفی


بھارت کی پیرا ملٹری فورس سے استعفیٰ دینے والی ڈپٹی کمانڈنٹ کرونا جیت نے الزام عائد کیا ہے فورس میں شامل خواتین اہلکاروں کے ساتھ جنسی زیادتی کی جاتی ہے۔

انڈو تبت بارڈر پولیس (آئی ٹی بی پی) کی مستعفی ہونے والی ڈپٹی کمانڈنٹ کرونا جیت کور نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ 5 سال قبل ہی پیرا ملٹری فورس میں شمولیت اختیار کی تھی اور نارتھ ویسٹ فرنٹیئر چندی گڑھ میں تعینات تھیں۔

کرونا جیت کور نے بتایا کہ انہیں مئی جون میں ایک ماہ کے لیے اترکھنڈ کی آٹھویں بٹالین میں تعینات کیا گیا جہاں سے انہیں اگلے مورچوں پر بھیجا گیا، ان میں سے ایک ملیاری پوسٹ تھی جہاں 9 اور 10 جون کی درمیانی شب بٹالین میں شامل ایک کانسٹیبل زبردستی ان کی بیرک میں گھسا اور ان سے جنسی زیادتی کی کوشش کی۔

مستعفی ہونے والی ڈپٹی کمانڈنٹ نے کہا کہ اگر ایک کانسٹیبل، ڈپٹی کمانڈنٹ کا ہاتھ پکڑ کر یہ حرکت کر سکتا ہے تو آپ اس فورس میں شامل دیگر خواتین کی عزت کے بارے میں بخوبی اندازہ لگا سکتے ہیں۔

انہوں نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ پیرا ملٹری فورس میں خواتین کو محض جنسی تسکین کے لیے بھرتی کیا جاتا ہے۔

کرونا جیت کور کے مطابق اس واقعے کے بعد نہ تو بٹالین کے کمانڈنٹ افسر اور نہ ہی فورس کے اعلیٰ افسران نے کوئی اطمینان بخش کارروائی کی جس پر انہوں نے جوشیما پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کروائی اور اب معاملہ عدالت میں ہے۔

سابق ڈپٹی کمانڈنٹ کا الزام ہے کہ انہیں ڈی آئی جی نے بھی دھمکیاں دیں اور ایک ماہ طویل رخصت پر بھیجے جانے سے پہلے مختلف طریقوں سے ہراساں کیا گیا۔

کرونا جیت کور کے مطابق فورس میں ہونے کی وجہ سے انہیں فورس کے نظم و ضبط میں رہنا تھا اور ایسے میں سچائی سامنے نہیں آسکتی تھی اسی لیے استعفی دیا۔



Source


Comments...