Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Sher Afzal Marwat revleas in his tweet how much money Imran Riaz & Shahbaz Gill are earning from Youtube Sher Afzal Marwat revleas in his tweet how much money Imran Riaz & Shahbaz Gill are earning from Youtube Absar Alam reveals the youtube income of Sabir Shakir, Sami Ibrahim, Imran Riaz & Moeed Pirzada Absar Alam reveals the youtube income of Sabir Shakir, Sami Ibrahim, Imran Riaz & Moeed Pirzada Indian media's strong reaction on Pakistan Army Chief's speech against Hindus Indian media's strong reaction on Pakistan Army Chief's speech against Hindus Sohail Ahmad's views on Uzma Bukhari's raids on theatres Sohail Ahmad's views on Uzma Bukhari's raids on theatres 47 years old Ahmadi man killed by religious mob in Sadar Karachi 47 years old Ahmadi man killed by religious mob in Sadar Karachi Donald Trump's press interaction cut short after girl faints in the Oval Office Donald Trump's press interaction cut short after girl faints in the Oval Office

Layyah: Two TLP Supporters Attack School Headmaster Declaring Him "Ahmadi" & "Wajib ul Qatal"



لیہ: تحریک لبیک سے تعلق رکھنے والے دو نوجوانوں کا لبیک یا رسول اللہ کے نعرے لگاتے ہوئے سکول ہیڈماسٹر پر قاتلانہ حملہ

پنجاب کے ضلع لیہ کے علاقے چوک اعظم کے نواحی گاؤں چک نمبر 464 ٹی ڈی اے میں سولہ سے بیس سال کی عمر کے دو نوجوانوں نے لبیک یا رسول اللہ ﷺ کے نعرے لگاتے ہوئےاسکول کے پرنسپل پر قاتلانہ حملہ کردیا۔ حملہ آور نوجوانوں کا کہنا تھا کہ ہیڈ ماسٹر قادیانی مرتد واجب القتل ہے۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق پولیس نے حملہ آورنوجوانوں کو گرفتار کر لیا ہے۔

پولیس کے مطابق انہوں نے ذاتی رنجش کی بنا پر سکول پرنسپل پر حملہ کیا۔ اور جس پستول سے فائرنگ کی وہ بھی غیر قانونی اسلحہ ہے۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق سکول پرنسپل محفوظ ہیں اور پولیس کارروائی کر رہی ہے۔

اس واقعے پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے مشرق وسطیٰ اور مذہبی رہنما مولانا طاہر اشرفی نے نیا دور سے بات کرتےہوئے کہا کہ قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت کسی کو نہیں ہے۔ پہلی بات تو یہ کہ اب تک کی اطلاعات کے مطابق پرنسپل پر باطل الزامات کے تحت حملہ کر دیا گیا جو کہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ حتیٰ کہ اگر کوئی قادیانی ہے تو اس کی جان لینے کی کسی کو اجازت نہیں۔ اور یہاں تک کہ اگر کسی نے توہین کی بھی ہے تو بھی ریاست اور اسکا قانون موجود ہے۔ اسی قانون کے پاس اختیار ہے کہ وہ کس معاملے پر ایکشن لے۔ انہوں نے کہا کہ وہ معاملے سے باخبر ہیں اور اس پر پیش رفت کو بھی مانیٹر کر رہے ہیں ریاست کسی کو بھی اسکے اختیارات اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دے گی۔



Source




Comments...