Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Sher Afzal Marwat revleas in his tweet how much money Imran Riaz & Shahbaz Gill are earning from Youtube Sher Afzal Marwat revleas in his tweet how much money Imran Riaz & Shahbaz Gill are earning from Youtube Absar Alam reveals the youtube income of Sabir Shakir, Sami Ibrahim, Imran Riaz & Moeed Pirzada Absar Alam reveals the youtube income of Sabir Shakir, Sami Ibrahim, Imran Riaz & Moeed Pirzada Indian media's strong reaction on Pakistan Army Chief's speech against Hindus Indian media's strong reaction on Pakistan Army Chief's speech against Hindus Exclusive footage of hailstorm in Islamabad shattering windows of several vehicles Exclusive footage of hailstorm in Islamabad shattering windows of several vehicles Sohail Ahmad's views on Uzma Bukhari's raids on theatres Sohail Ahmad's views on Uzma Bukhari's raids on theatres Najam Sethi's views on convention of overseas Pakistanis in Islamabad Najam Sethi's views on convention of overseas Pakistanis in Islamabad

Petition Seeking Sedition Charges Against Hamid Mir Filed in Lahore High Court




حامد میر کے خلاف بغاوت کی کارروائی کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر

لاہور ہائیکوٹ میں معروف صحافی اور ٹی وی اینکر پرسن حامد میر کے خلاف بغاوت کی کارروائی کے لیے درخواست دائر کردی گئی۔

معروف ٹی وی شو 'کیپٹل ٹاک' کی طویل عرصے سے میزبانی کرنے والے حامد میر نے گزشتہ ہفتے اسلام آباد میں جذباتی تقریر کی تھی، جس میں انہوں نے صحافیوں پر ہونے مسلسل حملوں کی تفتیش کا مطالبہ کیا تھا۔

اسد علی طور پر حملے کے خلاف ہونے والے احتجاج کے دوران تقریر میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر صحافیوں پر حملے جاری رہے تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

بعد ازاں انہیں پروگرام کی میزبانی سے روک دیا گیا تھا اور انہوں نے اس حوالے سے بی بی سی اردو کو انٹرویو میں بتایا تھا کہ جیو کی انتظامیہ نے آگاہ کیا ہے کہ 'پیر کو آن ایئر نہیں جائیں گے' اور ہفتے میں 5 روز نشر ہونے والے پروگرام کیپٹل ٹاک کی میزبانی نہیں کرپائیں گے۔

حامد میر کا کہنا تھا کہ 'انتظامیہ نے مجھے کہا کہ نیشنل پریس کلب کے باہر کی گئی تقریر کی یا تو وضاحت کریں یا اس کی تردید کریں'۔

لاہور ہائی کورٹ میں حامد میر کے خلاف بغاوت کی کارروائی کے لیے درخواست سردار فرخ مشتاق نے ایڈووکیٹ ندیم سرور کی وساطت سے دائر کی ہے۔

درخواست میں وفاقی حکومت، وزارت قانون و انصاف، وزارت داخلہ اور حامد میر سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

جس میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ حامد میر نے ملکی اداروں پر سنگین الزامات لگائے ہیں اور تعزیرات پاکستان 1860 کے سیکشن 124 کے تحت کارروائی نہیں کی گئی۔

انہوں نے مؤقف اپنایا کہ 'تمام مہذب ممالک اور حکومتوں میں غداری پورے معاشرے کے خلاف جرم ہے، ریاست کی اور اس کے اداروں کی عزت بہت اہم ہوتی ہے اور اس کو کمزور کرنے یا داغدار کرنے کی ہر طرح کی کوشش قابل قبول نہیں'۔

درخواست گزار نے کہا کہ 'موجودہ کیس میں وفاقی حکومت حامد میر کے خلاف بغاوت کی کارروائی نہیں کر رہی، جو حکومت پر لازم ہے'۔

انہوں نے استدعا کی کہ لاہور ہائی کورٹ وفاقی حکومت کو حامد میر کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دے۔

لاہور ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے آبجیکشن شیٹ میں نوٹ کرلیا ہے کہ درخواست پہلے متعلقہ فورم پر دائر نہیں کی گئی اور براہ راست ہائی کورٹ میں دائر کی گئی ہے۔

آمریت کی طرف ایک اور قدم ہے، صحافتی عالمی تنظیم
صحافیوں کی عالمی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز (آر ایس ایف) نے دو روز قبل اپنے بیان میں کہا تھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کے دور میں حامد میر کے خلاف یہ اقدام 'آمریت کی جانب ایک اور قدم ہے'۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ 'آر ایس ایف کو دھچکا لگا ہے کہ حامد میر کو تقریر کے دوران صحافی پر ہونے والے حملے کے ملزمان کی شناخت کا مطالبہ کرنے پر ٹی وی چینل سے آف ایئر کیا گیا ہے۔

آر ایس ایف نے کہا تھا کہ حامد میر کو بغیر کسی کارروائی کے 'عارضی طور پر معطل' کردیا گیا ہے۔

صحافیوں کی عالمی تنظیم کے سربراہ ڈینئیل بیسٹارڈ کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی دکھ کی بات ہے کہ ایک میڈیا گروپ اپنے ہی اسٹار صحافی کو سنسر کی بھینٹ چڑھا رہا ہے، صرف اس وجہ سے کہ انہوں نے اپنے ساتھی صحافی کے خلاف ہونے والے ظلم پر ان کا ساتھ دیا تھا۔



Source: Dawn



Comments...