Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Cricketer Imad Wasim confirms separation from his wife Sania Ishfaq Cricketer Imad Wasim confirms separation from his wife Sania Ishfaq Watch how Suhail Afridi was welcomed on his arrival to Punjab Assembly Watch how Suhail Afridi was welcomed on his arrival to Punjab Assembly Engineer Muhammad Ali Mirza’s First Interview with Irshad Bhatti After 103 Days in Jail Engineer Muhammad Ali Mirza’s First Interview with Irshad Bhatti After 103 Days in Jail President Asif Zardari criticizes Imran Khan in his speech President Asif Zardari criticizes Imran Khan in his speech CM KP Suhail Afridi pays visit to Shah Mahmood Qureshi’s house, meets his family CM KP Suhail Afridi pays visit to Shah Mahmood Qureshi’s house, meets his family Wakalat Kar Ray Ho Ya Badmashi? Exchange of harsh words b/w Rajab Butt's lawyer Mian Ali Ashfaq and the other lawyer Wakalat Kar Ray Ho Ya Badmashi? Exchange of harsh words b/w Rajab Butt's lawyer Mian Ali Ashfaq and the other lawyer



کراچی: گلستان جوہر میں رینجرز اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے ٹیکسی ڈرائیور مراد علی کے اہلخانہ نے الزام عائد کیا ہے کہ رینجرز اہلکاروں نے مراد علی کو ٹیکسی سے نیچے اتار کر قتل کیا ہے۔
مراد علی کے قتل کے چاروں رینجرز اہلکار ذمے دار ہیں، چاروںکو گرفتار کر کے سخت سے سخت سزا دی جائے ، معصوم شہریوں کو قتل کرنے کا لائسنس رینجرز اہلکاروں کو کس نے دیا ، صدر مملکت، چیف جسٹس ، گورنر سندھ واقعے کا از خود نوٹس لیے کر انصاف فراہم کریں۔ منگل کو گلستان جوہر میں رینجرز اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے ٹیکسی ڈرائیور کی بیوہ دعا خاتون اور بھائی اعجاز نے نمائندہ ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ مقتول مراد علی2 معصوم بچوں کا باپ اور5 بہن بھائیوں میں تیسرے نمبر پر تھا ، مقتول 3 ماہ قبل بھٹائی آباد سے چشتی نگر میں واقع اپنے بھائی اعجاز کے مکان میں منتقل ہوا تھا ان کا آبائی تعلق خیر پور سے ہے، مقتول دن رات ٹیکسی چلا کر اپنا گذارہ کرتا تھا ۔

واقعے کے روز مقتول افطار سے قبل ڈائریا میں مبتلا اپنے بڑے بیٹے زوہیب کو دوائی دلانے کے لیے جلدی میں جا رہا تھا کہ افطار اور تراویح کے بعد ڈاکٹرز کا ملنا مشکل ہو جاتا ہے کہ افسوسناک واقعہ ہو گیا انھوں نے الزام عائد کیا ہے کہ رینجرز اہلکاروں نے مراد علی کو ٹیکسی روکنے کے بعد ٹیکسی سے نیچے اتار کر قتل کیا ہے اور واقعہ کہیں دوسرے مقام پر ہوا بعد میں ٹیکسی پر فائرنگ کی گئی۔ اگر مراد علی ٹیکسی چلا رہا ہوتا تو ٹیکسی کی سیٹ پر یا ٹیکسی میں خون کے نشانات موجود ہوتے، مراد علی کے قتل میں ایک رینجرز اہلکار ملوث نہیں ہے موقع پر موجود چاروں رینجرز اہلکار قتل کے ذمے دار ہیں۔ مقتول مراد علی کے اہلخانہ نے صدر آصف علی زرداری ، چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری اور گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان سے مطالبہ کیا کہ واقعے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے قتل میں ملوث چاروں رینجرز اہلکاروں کو گرفتار کر کے سخت سے سخت سزا دی جائے۔


Source: Express News





Advertisement





Popular Posts Follow Us on Social Media

Join Whatsapp Channel Follow Us on Twitter Follow Us on Instagram Follow Us on Facebook


Comments...