Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Virat Kohli faces severe criticism on social media for ignoring a disabled fan Virat Kohli faces severe criticism on social media for ignoring a disabled fan Serial numbers of Indian Rafale jets shot down during war with Pakistan revealed Serial numbers of Indian Rafale jets shot down during war with Pakistan revealed Is the viral Image of Imran Khan working out in jail authentic? Is the viral Image of Imran Khan working out in jail authentic? Moment replica 'Statue of Liberty' topples in storm in Brazil, footage goes viral Moment replica 'Statue of Liberty' topples in storm in Brazil, footage goes viral Three accused NCCIA officials removed from their posts as FIA probe into bribery case Three accused NCCIA officials removed from their posts as FIA probe into bribery case Heated arguments between federal minister Aleem Khan and Senator Palwasha Khan in a meeting Heated arguments between federal minister Aleem Khan and Senator Palwasha Khan in a meeting

Mentally abnormal man killed by mob in Khanewal after being accused of blasphemy



خانیوال میں قرآن کی مبینہ بے حرمتی پر مشتعل ہجوم کے ہاتھوں ایک شخص ہلاک

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع خانیوال میں قصبے تلمبہ کے علاقے 17 موڑ میں مشتعل ہجوم نے ایک شخص کو تشدد کر کے ہلاک کر دیا ہے۔ ضلع خانیوال کی پولیس اور ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب کے دفتر نے ہجوم کے ہاتھوں ایک شخص کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے تاہم سرکاری طور پر اس واقعے کی وجہ نہیں بتائی گئی۔

علاقے کے مقامی افراد نے تشدد کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے شخص پر قرآن کی مبینہ بے حرمتی کرنے اور مسلمانوں کی مقدس کتاب کے اوراق کو مبینہ طور پر جلانے کا الزام عائد کیا۔

سنیچر کی شب پیش آنے والے اس واقعے کی سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص کی لاش کو درخت سے لٹکایا گیا۔ ایک اور ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مشتعل لوگ گرے ہوئے شخص پر پتھر برسا رہے ہیں۔

ضلع خانیوال کی پولیس کے ترجمان عمران نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ تحصیل میاں چنوں کے علاقے 17 موڑ میں مشتعل ہجوم نے ایک شخص کو تشدد کر کے ہلاک کر دیا ہے۔ واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری وہاں پر پہنچ چکی ہے اور مقامی افراد شدید مشتعل ہیں جن پر قابو پانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

واقعے کے حوالے سے موجود عینی شاہد نصیر میاں نے بتایا کہ شام کے وقت انھوں نے اچانک شور سنا اور موقعے پر پہنچے تو دیکھا کہ لوگوں کا ہجوم ایک شخص پر اینٹوں اور پتھروں کی بارش کر رہا ہے۔

’لوگ انتہائی مشتعل تھے۔ میں نے وجہ پوچھی تو کہنے لگے کہ اس شخص نے قران پاک کی مبینہ توہین کی ہے۔ اس کے بعد اس شخص کی لاش کو اٹھا کر درخت کے ساتھ لٹکا دیا گیا تھا۔ پولیس موقع پر پہنچی تو مشتعل ہجوم نے پولیس پر بھی پتھراؤ شروع کر دیا۔ اس پتھراؤ سے پولیس کے کچھ اہلکار معمولی جبکہ ایک اہلکار زیادہ زخمی ہوا۔‘

پولیس اور مشتعل ہجوم کے درمیان تصادم کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔ ایک اور عینی شاہد کے مطابق علاقے میں شدید کشیدگی ہے۔ لوگ پتھروں اور لاٹھیوں کے ساتھ مسلح ہیں جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پرموجود ہے۔

اس واقعے میں مقامی تھانے کے ایس ایچ او سید اقبال شاہ کے شدید زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

نصیر میاں کے مطابق ’تشدد کا نشانہ بننے والے شخص کی لاش کو پولیس کافی دیر بعد وہاں سے لے کر جانے میں کامیاب ہو سکی تھی۔‘

ہلاک ہونے والے شخص کے بارے میں ابتدائی طور پر ملنے والی اطلاعات کے مطابق یہ شخص اس واقعہ سے قبل اور سنیچر کے دن سے پہلے علاقے میں نہیں دیکھا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق بھی مذکورہ شخص تلمبہ کے علاقے کا معلوم نہیں ہوتا۔ کچھ مقامی لوگوں نے پولیس کو بتایا کہ مذکورہ شخص سنیچر کے روز سارا دن بھیک مانگتا رہا تھا۔

وزیراعلیٰ ہاؤس پنجاب کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق واقعہ کے حوالے سے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

واقعہ کے حوالے سے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس جنوبی پنجاب کے دفتر سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ایڈیشنل آئی جی پولیس جنوبی پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ ظفر اقبال نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او خانیوال کو فوری کارروائی کرنے کی ہدایت بھی جاری کی ہے۔


Source


<




Comments...