Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Exclusive talk with the father of Umar Hayat, the killer of Tiktoker Sana Yousaf Exclusive talk with the father of Umar Hayat, the killer of Tiktoker Sana Yousaf What is going on with children in Pakistani Madrassas? French media's eye opening report What is going on with children in Pakistani Madrassas? French media's eye opening report Halal Slaughter Debate Ignites Political Firestorm in the UK Halal Slaughter Debate Ignites Political Firestorm in the UK Sheikh Rasheed started crying like kids while recalling his mother Sheikh Rasheed started crying like kids while recalling his mother Colonel Qaddafi and Saddam Hussain offered me to marry Arabic girl - Sheikh Rasheed Colonel Qaddafi and Saddam Hussain offered me to marry Arabic girl - Sheikh Rasheed Who is most good looking politician of Pakistan? Aniqa Nisar replies Who is most good looking politician of Pakistan? Aniqa Nisar replies

Italy boat shipwreck: 59 migrants lost their lives in an attempt to reach Europe



اٹلی کے ساحل پر تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے 59 افراد ہلاک

اٹلی کے ساحلی شہر کروٹون کے قریب تارکین وطن کی ایک کشتی الٹنے سے کم از کم 59 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 11 بچے اور ایک نومولود بچہ بھی شامل ہیں۔
ساحلی شہر کروٹون کے میئر نے سکائی ٹی جی 24 چینل کو بتایا کہ ہلاکتوں کی تعداد 59 پوگئی ہے۔

دوسری جانب پاکستان کے مقامی میڈیا اور سوشل میڈیا کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں پاکستانی بھی شامل ہیں۔
تاہم حکومت پاکستان اور پاکستان کے دفتر خارجہ نے اس حوالے سے خبروں کی ابھی تک تصدیق نہیں کی ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ وہ اٹلی میں کشتی ڈوبنے کے حادثے میں پاکستانی شہریوں کی اموات کی اطلاعات کی قریب سے نگرانی کر رہے ہیں۔

اتوار کی رات ایک ٹویٹ میں دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا کہ ’ہم اٹلی کے ساحل پر ڈوب جانے والی کشتی میں پاکستانیوں کی موجودگی کے امکانات سے متعلق اطلاعات کی قریب سے نگرانی کر رہے ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’روم میں پاکستان کا سفارتخانہ حقائق معلوم کرنے کے لیے اطالوی حکام سے رابطے میں ہے۔‘

کروٹون کے ریسکیو سینٹر کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 12 بچے اور 33 خواتین شامل ہیں۔
اطالوی کوسٹ گارڈ کے مطابق گنجائش سے زیادہ مسافروں کو لے جانے والی کشتی کروٹون کے ساحل سے دور سمندر کی بپھرے لہروں کی وجہ سے ٹوٹ گئی۔
ریسکیو حکام نے اے ایف پی کو بتایا کہ کشتی میں 200 سے زائد افراد سوار تھے۔
کام کے مطابق لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے اور اس میں سمندر کی طوفانی لہریں رکاوٹ ڈال رہی ہیں۔

امدادی کارکن نے بتایا کہ تارکین وطن کی کشتی میں بہت زیادہ افراد سوار تھے جو سمندر میں طغیانی کے باعث اُلٹ گئی۔
کشتی کا یہ حادثہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب کچھ ہی دن قبل اٹلی کی دائیں بازو کی سخت گیر حکومت نے تارکین وطن کو بچانے کے ایک متنازع نئے قانون کے مسودے کو پارلیمنٹ میں پیش کیا ہے۔
انتہائی دائیں بازو کی جماعت سے تعلق رکھنے والی صدر جارجیا میلونی نے گزشتہ برس اکتوبر میں اقتدار حاصل کیا تھا۔ ان کی جماعت نے ووٹرز کے سامنے اپنے منشور میں غیرقانونی تارکین وطن کے بہاؤ کو اٹلی کے ساحل پر آنے سے روکنے کا وعدہ کیا تھا۔

نئے قانون کے تحت امدادی کارکن ایک وقت میں تارکین وطن کی متاثرہ کشتیوں میں سے صرف ایک کو بچانے کوشش کریں گے۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ اس قانون کے بعد وسطی بحیرہ روم میں ڈوبنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔
یورپ میں پناہ کے متلاشی افراد کے لیے اس راستے کو دنیا کی سب سے خطرناک کراسنگ سمجھا جاتا ہے۔
تنازعات اور غربت سے فرار ہونے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد افریقہ سے اٹلی کے راستے یورپ میں بہتر زندگی کی اُمید کے ساتھ سفر کرتے ہیں۔


Source





Advertisement





Popular Posts Follow Us on Social Media

Join Whatsapp Channel Follow Us on Twitter Follow Us on Instagram Follow Us on Facebook


Comments...