Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Virat Kohli faces severe criticism on social media for ignoring a disabled fan Virat Kohli faces severe criticism on social media for ignoring a disabled fan Serial numbers of Indian Rafale jets shot down during war with Pakistan revealed Serial numbers of Indian Rafale jets shot down during war with Pakistan revealed Is the viral Image of Imran Khan working out in jail authentic? Is the viral Image of Imran Khan working out in jail authentic? Moment replica 'Statue of Liberty' topples in storm in Brazil, footage goes viral Moment replica 'Statue of Liberty' topples in storm in Brazil, footage goes viral Three accused NCCIA officials removed from their posts as FIA probe into bribery case Three accused NCCIA officials removed from their posts as FIA probe into bribery case Heated arguments between federal minister Aleem Khan and Senator Palwasha Khan in a meeting Heated arguments between federal minister Aleem Khan and Senator Palwasha Khan in a meeting

Hammad Azhar's tweet on current crackdown against PTI supporters

Posted By: Zahoor, May 16, 2023 | 14:15:23

Hammad Azhar's tweet on current crackdown against PTI supporters


حماد اظہر نے تحریک انصاف کے حامیوں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن پر طویل ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا

پاکستان میں ٹویٹ اور فیس بک پوسٹ کرنے پر بھی اب لوگوں کو اٹھایا جا رہا ہے۔ وہ گھر پر نا ملیں تو کسی گھر کے فرد کو لے جاتے ہیں۔ پھر کہا جاتا ہے کے آن لائن پوسٹ ڈیلیٹ کرو اور معافی مانگو اگر جان چھڑانی ہے۔ یہ عمل حکمرانی کی ایک خاص قسم کی سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔ ایک مختصر تحریر:

پچھلے 13 ماہ اور خصوصاً پچھلے 6 دن کے واقعات ایک پوری نسل نے witness کئے ہیں۔ ان کے تصورات پر گہرا اثر پڑا جو ڈنڈے سے تبدیل نہیں ہونا۔ ضرورت اس چیز کی تھی کے پورا پاکستان دیکھے کے ریاست کے تمام ادارے جمہوریت ، آئین اور انسانی حقوق کے ساتھ کھڑے ہیں۔ عوام کا اپنے حکمران خود منتخب کرنے کا اختیار واپس دیا جاتا۔ لوگوں کو احساس دلایا جاتا کے ریاست ان کے ووٹ سے اور ان کی خدمت کے لئے وجود میں ہے۔

تاریخ کے بڑے سانح تب ہی پیش آتے ہیں جب ارباب اختیار یہ سمجھ بیٹھتے ہیں کے ہر چیز کا حل ڈنڈا ہے اور وہ ہر چیز پر غالب ہیں۔ بے شک صرف اللہ کی ذات ہر چیز پر غالب ہے اور وہ اس کا ثبوت بار بار تاریخ میں دیتا ہے۔ لیکن تاریخ اور تحریک کے مطالعے میں اکثر حکمران دلچسپی نہیں رکھتے۔ وہ سمجھ بیٹھتے ہیں کے تاریخ بھی وہ خود ہیں اور تاقیامت تک مستقبل بھی۔

اب اس سوچ کو لے کر قیادت/بادشاہت کرتے ہیں۔ قیادت معاملات کو عقل، دانش اور صبر سے حل کرنے کا نام ہے۔ حکمرانی لوگوں کے دل جیتنے کا اور ان کی زندگیاں تبدیل کرنے کا نام ہے ، اپنے عارضی اقتدار کا روب اور جلال دکھانے کا نہیں۔ ہر قسم کا وقت گزر جاتا ہے لیکن پریشانی یہ ہے کے قوموں کے collective conscience میں جو تصورات نقش ہو جاتے ہیں وہ صدیوں تک قائم رہتے ہیں۔ بدقسمتی سے یہ سوشل میڈیا کی پوسٹ کی طرح ڈیلیٹ نہیں ہوتے۔

پچھلے 13 ماہ میں لاکھوں ہنر مند افراد پاکستان چھوڑ کر چلے گئے، معیشت تباہ ہوگئی ، بے روزگاری اور مہنگائی کا سیلاب آ گیا۔ اس دوران ہمارے حکمران جبر اور ظلم کے نئے نئے طریقے ڈھونڈتے رہے۔اور اب خواتین پر تشدد، ہزاروں بے گناہ لوگوں کی غیر قانونی حراست اور کئی درجن شہید کر کے یہ امید لگا بیٹھے ہیں کے وہ شاید ہر چیز پر غالب ہیں۔ یاتھ میں ڈنڈا ہے اور ایک پوری نسل کے تصورات اور پچھلے 13 ماہ اور حصوصاً پچھلے چند دن کی تاریخ کو اس ڈنڈے سے ڈیلیٹ کرنا ہے۔

ایک مشہور کہاوت ہے کے جو تاریخ سے سبق نہیں سیکھتے وہ تاریخ کو دھرانے کی سزا پاتے ہیں۔





Comments...