Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Iqrar ul Hassan raises question in his tweets why Imran Khan is not condemning Israel? Iqrar ul Hassan raises question in his tweets why Imran Khan is not condemning Israel? Israeli anchor & analysts ran in panic when siren wailed during Iran's attack Israeli anchor & analysts ran in panic when siren wailed during Iran's attack Christian MPA Roma Mushtaq Matto faces backlash in assembly for calling Jesus Christ Christian MPA Roma Mushtaq Matto faces backlash in assembly for calling Jesus Christ "Son of God" US President Donald Trump will meet Pakistan's Field Marshal Asim Munir today US President Donald Trump will meet Pakistan's Field Marshal Asim Munir today Russian media's big claim about Donald Trump and Iran-Israel war Russian media's big claim about Donald Trump and Iran-Israel war ‘Honoured to meet him’ - Trump after meeting Field Marshal Asim Munir in White House ‘Honoured to meet him’ - Trump after meeting Field Marshal Asim Munir in White House

Gharida Farooqi's tweet on cypher leaked by US newspaper

Posted By: Zahoor, August 09, 2023 | 19:57:40

Gharida Farooqi's tweet on cypher leaked by US newspaper


غریدہ فاروقی نے امریکی نیوزپیپر "دی انٹرسیپٹ" میں لیک ہونے والے سائفر پر سوالات اٹھادیئے، غریدہ فاروقی نے اپنی ٹویٹ میں لکھا

عمران خان کی سائفر پر سازش کا بیانیہ Intercept کی سٹوری نے بے نقاب کر دیا۔۔۔!!!

Intercept نے سب سے پہلے
یہ دعویٰ کیا ہے کے اُنکے پاس سائفر کی کاپی نہیں ہے اور کسی سورس نے بھی اِس کو کنفرم نہیں کیا - یہ بات یہ ثابت کرتی ہے کہ یہ ایک مکمل طور پر جھوٹی اور من گھڑت سٹوری ہے

دوسری بات یہ ہے کہ اگر فرض کریں اسے مان بھی لیا جائے کہ یہ عمران خان کے گمُشدہ سائفر کی کاپی ہے جو americans کو بیوقوفی سے عارضی فائدہ حاصل کرنے کے لئے دے دی گئی ہے تو یہ تحریک انصاف اور عمران خان کی سب سے بڑی بے وقوفی ہے کیونکہ کہ اس سے یہ تو ثابت ہو گیا کہ یہ کوئی امریکی سازش نہیں تھی بلکہ سخت سفارتی زبان کا استعمال تھا جو بار ہا دفعہ پہلے بھی کہا جا چکا ہے -

اِس پوری سٹوری میں ایک بھی بات نئی نہیں ہے وہی عمران خان کا گھِسا پِٹا بیانہ ہے جو وہ پچھلے ایک سال سے پیٹ رہے ہیں۔

اخبار کا اپنا دعویٰ ہے کہ جو دستاویز ان کے ہاتھ لگا ہے اس کی تصدیق کرنے کے لیے انہوں نے کوششیں کی ہیں مگر وہ اس مراسلے کی تصدیق نہیں کر سکے۔ یہاں یہ بات اہم ہے کہ اخبار کو خود بھی اس مراسلے کی تصدیق کا علم ہی نہیں ہے۔ یعنی یہ مراسلہ جو اخبار دعوی کر رہا ہے وہ ایک جعلی مراسلہ ہے۔

مراسلے کی تصدیق کے لیے اخبار؛ پاکستان سے تعلق رکھنے والی اخبار ڈان کا سہارا لے رہا ہے کہ ہمارے پاس جو مراسلہ ہے وہ ڈان کی رپورٹنگ سے میل جول رکھتا ہے۔ تو پھر تو شاید یہ مراسلہ ہی ڈان کی کسی رپورٹ کو دیکھ کر ہی بنایا گیا ہے

اخبار کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ اس مراسلے میں لکھا ہے کہ مراسلے میں ڈانلڈ لو سے منسوب ریمارکس میں لکھا ہے “اگر عمران خان کے خلاف نو کانفیڈنس کامیاب ہو گئی تو۔۔۔ میرا یہ خیال ہے” یعنی اخبار خود یہ دعوی کررہا ہے کہ یہ ڈانلڈ لو کا خیال تھا نہ کہ امریکی دھمکی۔ یہی تو نیشنل سیکیورٹی کے اعلامیے اور پریس کانفرینسوں میں بھی کہا گیا کہ کوئی دھمکی نہیں ملی اور نہ کوئی سازش ہوئی۔

اور سب سے اہم سوال یہ ہے کہ اگر اِس کو سائفر یا سائفر کی معلومات مانا جائے تو عمران خان بار بار مان چکے ہیں کہ سائفر کی کاپی جو اُن کے پاس تھی یا اُن کی معلومات کا اسکو کو کچھ پتہ نہیں۔ اب پتہ چل رہا ہے کہ وہ سائفر کی کاپی یا اُسکی معلومات کہاں پر ہیں-

اِس پر حکومت کی طرف سے آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے مطابق سخت سے سخت قانونی کاروائی ہونی چاہئے اور مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جانا چاہیے کیونکہ پاکستان کے وقار اور قومی ساکھ کو اِس سے زیادہ نقصان نہیں پہنچایا جا سکتا۔!!!

اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لئے سفارتی تعلقات سے جڑی ہوئی معلومات کو افشاں کرنا ملکی قانون کی سخت ترین خلاف ورزی ہے اور پاکستان کی ساکھ اور سفارتی اعتماد کا قتل ہے۔۔!

افواج اور پاکستان مخالف عمران خان کے جانے پہچانے حمایتی سے اس آرٹیکل کو لکھوانا بھی نت نئے سوال کو جنم دیتا ہے۔۔!





Comments...