Chief Justice PHC opens court at night and grants bail to Zartaj Gul
چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ ابراہیم خان نے رات کو عدالت کھول کو زرتاج گل کی ضمانت منظور کرلی۔ چیف جسٹس نے پشاور پولیس کے اعلیٰ افسران کو عدالت میں طلب کرلیا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ میں جو کچھ ہوتا رہا اس پر مجھے اسلام آباد سے آنا پڑا۔ چیف جسٹس نے کہا اگر میں کسی کو انصاف نہیں دے سکتا تو مجھے مستعفی ہوجانا چاہئے۔ زرتاج گل کے بارے میں چیف جسٹس نے کہا اگر میں نہ آتا تو یہ عورت ساری رات عدالت میں گزار دیتی۔ چیف جسٹس کے استفسار پر سی سی پی او پشاور پولیس نے کہا کہ ہمیں زرتاج گل کسی مقدمے میں مطلوب نہیں۔ چیف جسٹس نے زرتاج گل کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی اور کہا کہ کوئی اب زرتاج گل کو گرفتار نہیں کرے گا۔
چیف جسٹس نے کہا اگر کسی کے ساتھ ظلم ہوگا تو میں رات کے 3 بجے بھی عدالت لگاؤں گا۔ زرتاج گل نے چیف جسٹس سے کہا آپ کے ضمانت دینے کے باوجود یہ مجھے گرفتار کرلیں گے۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا میری بیٹی خیبرپختونخوا میں کوئی پولیس آپ کو ہاتھ تک نہیں لگائےگی، یہ ہائیکورٹ خیبر پختونخوا کی ہے،یہ میری عدالت ہے، یہ میرا فیصلہ ہے، کسی نے ہاتھ تک لگایا تو میں جانوں اور پولیس جانے۔ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ہماری روایات نہیں کہ عورت کو گرفتار کیا جائے۔
ضمانت ملنے کے بعد زرتاج گل پشاور ہائی کورٹ سے روانہ ہوگئیں۔
Journalist Arshad Sharif's mother passed away
Mothers of blasphemy accused share heart wrenching stories how their kids were trapped
Marco Rubio's comments on US-Pak relations and India's concerns
India: Rat disrupts Australian team dinner at Women’s World Cup
Najam Sethi's views on Khawaja Asif's statement about Pak-Afghan conflict
TLP Ban Sparks Big Reaction? Inside Government Source Reveals Truth - Details by Azaz Syed









