Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Was she drunk? Bizarre behavior of Italian PM at NATO summit, Video goes viral of Was she drunk? Bizarre behavior of Italian PM at NATO summit, Video goes viral of Mossad’s Masterplan: How Israel Infiltrated Iran - Amazing Details by Kamran Khan Mossad’s Masterplan: How Israel Infiltrated Iran - Amazing Details by Kamran Khan Donald Trump's hard hitting tweet about Iranian Supreme Leader Ayatollah Khamenei Donald Trump's hard hitting tweet about Iranian Supreme Leader Ayatollah Khamenei No reserved seats for PTI - Supreme Court's constitutional bench announced verdict No reserved seats for PTI - Supreme Court's constitutional bench announced verdict CNN Supports Natasha Bertrand after Trump calls for her removal CNN Supports Natasha Bertrand after Trump calls for her removal Javed Chaudhry's views on Supreme Court's verdict on reserved seats case Javed Chaudhry's views on Supreme Court's verdict on reserved seats case

Karachi Police's tweet regarding KU professor Dr. Riaz's arrest and release


کراچی پولیس نے پروفیسر ڈاکٹر ریاض کی گرفتاری اور رہائی سے متعلق وضاحتی ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا

پروفیسر ڈاکٹر ریاض کی مبینہ گمشدگی اور بازیافتگی کا معاملہ

سوشل میڈیا پہ تشہیر کی جارہی ہے کہ پروفیسر ڈاکٹر ریاض جو جامعہ کراچی کے شعبہ کیمیا میں پڑھاتے ہیں کو تھانہ بہادرآباد بلاجواز لے جایا گیا اور بعد میں چھوڑ دیا گیا۔ اس کے علاوہ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ اس معاملے کی کچھ پیچیدہ و پوشیدہ وجوہات بھی ہیں۔

اس حوالے سے تھانہ بہادرآباد سے معلومات لی گئی۔ ایس ایچ او تھانہ بہادر آباد نے واضح کیا ہے کہ یہ ایک روزمرہ کا معاملہ تھا۔ ان کو اطلاع ملی تھی کہ مقدمہ نمبر 35/2017 بجرم 23-1(A) تھانہ آرٹلری میدان ڈسٹرکٹ سائوتھ کا اشتہاری ریاض احمد ولد شمیم احمد ہے جو بوجہ اشتہار حسبِ ضابطہ و قانون مطلوب ہے اور وہ تھانہ بہادرآباد کے علاقہ میں میسر ہے۔

لہٰذا قانوناً ریاض احمد کو تھانہ لایا گیا جہاں انہوں نے واضح کیا کہ وہ جامعہ کراچی میں پروفیسر ہیں اور ماضی میں ان کے خلاف مزکورہ مقدمہ درج ہوا تھا جس میں وہ معزز عدالت سے بری ہوئے تھے۔*

اس سلسلے میں ان کا ریکارڈ, سی آر او و دیگر زرائع سے چیک کیا گیا۔ مزید ان کا ریکارڈ عدالتی ویب سائیٹ سے بھی حاصل کیا گیا جس میں ان کے بری ہونے کا تحریر تھا۔ نتیجتاً ان کو حسب ضابطہ چھوڑ دیا گیا۔ اس معاملے کا کوئی پوشیدہ پہلو نہیں ہے۔

ترجمان ایسٹ پولیس۔





Comments...