Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Cricketer Imad Wasim confirms separation from his wife Sania Ishfaq Cricketer Imad Wasim confirms separation from his wife Sania Ishfaq Watch how Suhail Afridi was welcomed on his arrival to Punjab Assembly Watch how Suhail Afridi was welcomed on his arrival to Punjab Assembly President Asif Zardari criticizes Imran Khan in his speech President Asif Zardari criticizes Imran Khan in his speech Engineer Muhammad Ali Mirza’s First Interview with Irshad Bhatti After 103 Days in Jail Engineer Muhammad Ali Mirza’s First Interview with Irshad Bhatti After 103 Days in Jail CM KP Suhail Afridi pays visit to Shah Mahmood Qureshi’s house, meets his family CM KP Suhail Afridi pays visit to Shah Mahmood Qureshi’s house, meets his family Fawad Chaudhry demands condemnation from PTI on incendiary statement in PTI's protest Fawad Chaudhry demands condemnation from PTI on incendiary statement in PTI's protest

People should invest in stock market instead of keeping money in banks - Justice Aminuddin


لوگوں کو پیسہ بینک میں رکھنے کے بجائے اسٹاک مارکیٹ میں لگانا چاہیے، جسٹس امین الدین۔

اسلام آباد:
سپریم کورٹ آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے ہیں کہ لوگوں کو پیسہ بینک میں رکھنے کے بجائے اسٹاک مارکیٹ میں لگانا چاہیے۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی آئینی بینچ نے سپر ٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت کی، جس میں اسٹاک مارکیٹ کمپنی کے وکیل مرزا محمود احمد نے دلائل دیے ۔ وہ کل بھی اپنے دلائل جاری رکھیں گے ۔

دورانِ سماعت جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ بھارت میں لوگ برسوں سے اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کررہے ہیں ۔ پاکستان کے لوگوں کو بھی بینکوں میں رکھنے کے بجائے اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ لگانا چاہیے ۔

وکیل مرزا محمود احمد نے مؤقف اختیار کیا کہ ہم جنرل ٹیکس دے رہے ہیں، اگر بینکوں سے ادھار لے کر انویسٹمنٹ کرتے ہیں تو ٹیکس دینے کے بعد نقصان ہوتا ہے ۔ ہم سے ایف بی آر براہ راست ٹیکس لے بھی نہیں رہا بلکہ نیشنل کلیئرنگ کمپنی کے ذریعے ہم ٹیکس دے رہے ہیں ۔ ہم سپر ٹیکس میں فال ہی نہیں کرتے ، ہمیں الگ بلاک میں رکھنا چاہیے ۔

دورانِ سماعت انہوں نے یونیفارم ٹیکس کے حوالے سے بھارت یی عدالتوں کے فیصلوں کا حوالہ بھی دیا۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت کل تک کے لیے ملتوی کردی۔


Source





Advertisement





Popular Posts Follow Us on Social Media

Join Whatsapp Channel Follow Us on Twitter Follow Us on Instagram Follow Us on Facebook


Comments...